Sad poetry in Urdu about life captures the depth of human emotions, portraying the struggles, sorrows, and heartfelt experiences of life. It reflects the pain of loneliness, the challenges of existence, and the bittersweet moments that shape our journey. Urdu poetry about life and sadness often resonates deeply, as it beautifully expresses feelings that words alone cannot convey. These verses, filled with poignant emotions, connect with readers who seek solace and understanding. If you are searching for emotional and thought-provoking lines, sad Urdu poetry about hardships in life offers a timeless collection of verses to reflect upon life’s trials and challenges.
،کسی کو اجاڑ کر بسے تو کیا بسے
کسی کو رولا کر ہنسے تو کیا ہنسے۔
کون زندہ ہے مرچکا ہے کون ،
یہ سانس چلنے سے طے نہیں ہوگا۔
ہیں نہ مجھ میں غلط فہمیاں ،
تجھے جب بھی سمجھا اپنا سمجھا۔
،ہر حال میں مسکرانے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی۔
لے جاؤ اپنے جھوٹے وعدے ،
اگلے عشق میں تمہیں ضرورت پڑے گی۔
،دنیا میں سستا ترین کھلونا دل ہے
جس سے لوگ کھیل کر توڑ دیتے ہیں۔
چھوڑ دیا ہم نے مرضی کے لوگوں کو ان کی مرضی پر۔
،ہائے تیرا مجھ سے جھوٹی محبت کا دکھاوا
اور میرا اس جھوٹ پے بھی قربان ہو جانا۔
،کیا قصور تھا اس دل کا جو دکھایا تم نے
کیا ہم غریب تھے اسی لئے ستایا تم نے۔
بےوفا تو تھے ہی تم ،
ظالم بھی کمال کے نکلے۔
یہ جو اہم ہوتے ہیں ،
یہ بڑے بے رحم ہوتے ہیں۔
،ہم سے بے وفائی کی انتہا کیا پوچھتے ہو
وہ ہم سے پیار سیکھتا رہا کسی اور کے لیے۔
،دل دھوکے میں ہے
اور دھوکے باز دل میں۔
،ہر شخص تو فریب نہیں دیتا
مگر اب اعتبار زیب نہیں دیتا۔
،مجبوریوں کے نام پر دامن چھڑا گئے
وہ لوگ جن کی باتوں میں دعوے ہزار تھے۔
،تم سے ملنا ضروری نہیں تھا
تمہارا مل جانا ضروری تھا۔
،بے دلی سے ہی سہی مگر کبھی کبھی تو
وہ جو حال پوچھتے ہیں احسان کرتے ہیں۔
وقت سب کچھ چھین لیتا ہے ،
یہ تو اک مسکراہٹ تھی۔
تم سے محروم جو ہوں ،
مجھے مرحوم لکھا جاۓ۔
بتاؤ کوئی وظیفہ ایسا ،
کہ میری اس تک آہ پہنچے۔
،دل کی بستی ویران کر کے چلا گیا
جو شخص کہتا تھا بڑا پیار ہے تم سے۔
،ان دنوں تیرا لوٹ کر آنا
سانس آنے سے بھی ضروری ہے۔
اپنے لہجے پر غور کر کے بتاؤ،
لفظ کتنے ہیں تیر کتنے ہیں؟
،کون سا دکھ بتاوں آپ کو
ہر دکھ میں مبتلا ہوں میں۔
،محبت میں ملاوٹ پسند نہیں مجھے
وہ میرا ہے تو خواب بھی میرے دیکھے۔
تلاش کرو گے ہم جیسا چاہنے والا ،
جو اپنی یاد سے زیادہ تمہیں یاد کرتا ہے۔
معذرت خواہ ہیں اے دل ،
تجھے بے قدروں کے حوالے کر بیٹھے۔
،تم اپنے ظلم کی انتہا کر دو
کیا پتا پھر ہم جیسا بےزبان ملے نہ ملے۔
،وہ کسی اور کو میسر ہے
یہ صدمہ صرف میرا خدا جانتا ہے۔
یہی سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا ،
کہ وہ روک لے گا، منا لے گا مجھ کو۔
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا ،
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا۔